اتوار، 27 جولائی، 2014
تم شہر اَماں کے رہنے والے درد ہمارا کیا جانو؟
تم شہر اَماں کے رہنے والے درد ہمارا کیا جانو؟
ساحل کی ہوا، تم موج صبا! طوفان کا دھارا کیا جانو؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
جدید تر اشاعت
قدیم تر اشاعت
ہوم
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
فیس بک پر پسند کریں
By
Making DIfferent
/
+Get This!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں