مرحبارمضان مرحبا!
ہماری زندگی میں ایک اور رمضان کی آمد ایک ایسے موقع پر کہ امت مسلمہ
انتہائی مشکلات ومصائب کا شکار ہے ،پاکستان کی سرزمین پر بے گناہ قبائلی
مسلمانوں پر ظلم کی نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے ،ایک ایسے تاریخ جس کی مثال
شاید کم ہی ملے ،ان مسلمانوں کو اپنے گھروں سے بے گھر کیاجارہاہے ،ان کے
بچوں کو ان کے انکھوں کے سامنے بموں سے اڑایا جارہاہے ،ان کی باپردہ مائیں
،بہنیں اور بیویاں انتہائی مجبوری میں
بغیر کسی پردے کے ملک کے شہروں میں بے سروسامانی کے عالم میں نظر آرہی ہیں
،جوان اپنے والدین کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے بیٹھے نظر آرہے ہیں ،امت
کے نوجوانوں کو بغیر کسی جرم کے قید کیاجارہاہے ،ان تمام مشکلات کے باوجود
اے رمضان ہم تجھے خوش آمدی کہتے ہیں ،مرحبامرحبا اس امید پر کہ پھر کوئی
جنگ بدر ہوجو کہ حق اور باطل کے درمیان فرقان ثابت ہو،جو مسلمانوں کی
تکالیف کا مداواکرے ۔مرحبا اے رمضان!اس آس پر کہ پھر کوئی محمد بن قاسم
اپنی بہنوں کی آہ وبکا سن کر حملہ آور ہوگا اور کفر کے میناروں کو ملیا
میٹ کرے گا ،مرحبا اے رمضان !اس تمنا کیساتھ کہ پھر کوئی شیخ اسامہ کفر کے
غرور کو خاک میں ملا کر مسلمانوں کے سینوں کو ٹھنڈک پہنچھا دے گا ۔مرحبا اے
رمضان !اس امید پر کہ تیرے اندر چپھی رحمتیں اور برکتیں امت کے ان سپوتوں
کیلئے اطمینان کا باعث ہوں جو پاکستان سے عراق وفلسطین تک اسلام کی سر
بلندی کیلئے محاذوں پر موجود ہیں ۔مرحبا اے رمضان !ہم مایوس نہیں اپنے رب
کی مدد ونصرت سے ،ہمیں یقین ہے کہ دوفرائض جہاد وروزے کی بیک وقت آدائیگی
سے ہمیں برکتیں ،رحمتیں اور مغفرتیں ضرور ملیں گے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں