ہفتہ، 26 جولائی، 2014

بتوں سے تجھ کو امیدیں

''بتوں سے تجھ کو امیدیں ،خدا سے نا امیدی
 مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے۔''

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

فیس بک پر پسند کریں

Cancel